واضح ثبوت نہ ہونے کے باوجود سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی حکومت نے صرف حالات کے ثبوتوں کی بنیاد پر 1962 میں یہ اعتراف کر لیا تھا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کی موت طیارہ حادثے میں ہو چکی ہے۔
حکومت کی جانب سے حال ہی میں جاری کئے جانے والی نیتا
جی سے وابستہ خفیہ فائلوں میں سے ایک میں پنڈت نہرو کا ایک خط بھی شامل ہے جو انہوں نے نیتا جی کے بڑے بھائی سریش بوس کو لکھا تھا۔
مسٹر سریش بوس حکومت سے یہ جاننا چاہتے تھے کہ یہ خبر کہاں تک سچ ہے کہ نیتا جی کی موت 18 اگست 1945 کو تائیپئی طیارہ حادثے میں ہوئی ہے۔